اسلام میں نکاح کو نصف دین کہا گیا ہے۔ کیونکہ یہ انسان کی زندگی کے بہت سے مسائل کا حل ہے۔ اور دین و دنیا کی تکمیل کا ذریعہ ہے۔ یہ ایک ایسا بندھن ہے۔ جو اللہ کی رضا اور رسول اکرم صلی اللہ وسلم کی سنت پر قائم ہوتا ہے۔ نکاح کی فضیلت کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس سے نہ صرف دنیا میں سکون نصیب ہوتا ہے۔ بلکہ آخرت میں بھی اجر کی امید جُڑی ہوتی ہے۔ 

نکاح کی تعریف

اگر نکاح کا لغوی معنی دیکھا جائے تو یہ عربی زبان کا لفظ ہے۔ نکاح کا لغوی معنی مرد اور عورت کے درمیان قانونی اور شرعی رشتہ قائم کرنا ہے۔ اسلام میں نکاح کی تعریف ایک ایسے معاہدے اور شرعی بندھن کے طور پر کی گئی ہے جو صرف محبت یا جذبات کے رشتے تک محدود نہیں۔ بلکہ ایک قانونی اور مذہبی ذمہ داری بھی ہے۔ سورۃ الروم میں اللہ تعالی فرماتے ہیں۔

وَمِنْ آيَاتِهِ أَنْ خَلَقَ لَكُم مِّنْ أَنفُسِكُمْ أَزْوَاجًا لِّتَسْكُنُوا إِلَيْهَا وَجَعَلَ بَيْنَكُم مَّوَدَّةً وَرَحْمَةً ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ

اور اسی کے نشانات (اور تصرفات) میں سے ہے کہ اُس نے تمہارے لئے تمہاری ہی جنس کی عورتیں پیدا کیں۔ تاکہ اُن کی طرف (مائل ہوکر) آرام حاصل کرو۔ اور تم میں محبت اور مہربانی پیدا کر دی۔ جو لوگ غور کرتے ہیں۔ اُن کے لئے ان باتوں میں (بہت سی) نشانیاں ہیں۔ 

اس آیت سے واضح ہوتا ہے کہ نکاح کا مقصد نہ صرف ذاتی خوشی نہیں۔ بلکہ معاشرتی استحکام، اخلاقی تحفظ اور انسان کی فطری ضروریات کو پورا کرنا بھی ہے۔ اسی لیے اسلام میں نکاح کے صحیح ہونے کی شرائط بیان کی گئی ہیں۔ اور جو نکاح ان شرائط پر پورا نہ اترے وہ نکاح فاسد اور باطل کہلاتا ہے۔ جس کا شرعاً کوئی اعتبار نہیں۔ 

نکاح کی فضیلت 

اسلام میں نکاح کی فضیلت پر بہت زور دیا گیا ہے۔ یہ نہ صرف دنیاوی زندگی کے لیے فائدہ مند ہے۔ بلکہ آخرت میں بھی اجر کا باعث بنتا ہے۔ چند اہم فضائل درج ذیل ہیں۔ 

دین کی تکمیل

پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دین کا نصف حصہ نکاح سے مکمل ہوتا ہے۔ اس سے پتا چلتا ہے کہ ایک مسلمان کے لیے شادی کرنا ایک اہم دینی فریضہ ہے۔ 

فطری اور نفسیاتی سکون 

نکاح انسان کی فطری خواہشات کو شرعی دائرے میں پورا کرتا ہے اور زندگی میں سکون و محبت پیدا کرتا ہے۔ 

معاشرتی استحکام

نکاح سے خاندان اور معاشرہ مضبوط ہوتا ہے۔ بچوں کی پرورش محفوظ ماحول میں ہوتی ہے۔ اور اخلاقی اقدار کی تربیت ہوتی ہے۔ 

گناہوں سے بچاؤ

شادی شدہ زندگی انسان کو بے راہ روی اور غیر اخلاقی تعلقات سے محفوظ رکھتی ہے۔

نکاح کا طریقہ

ایک مسلمان کے لئے نکاح کا طریقہ جاننے سے پہلے نکاح کی اقسام اور شرائط کو سمجھنا بھیی ضروری ہے۔ ہر مسلمان مرد اور عورت کے لئے یہ جاننا لازم ہے کہ کون سے نکاح جائز ہیں۔ کون سے ممنوع ہیں۔ اور نکاح کے لیے کون سی شرائط پوری کرنا ضروری ہیں۔ تاکہ شادی شرعی اور قانونی طور پر درست ہو۔ عام طور پر نکاح کے لیے درج ذیل اقدامات ضروری ہیں۔ 

ولی کی اجازت

عورت کے لیے نکاح کی شرط یہ ہے کہ اس کا ولی راضی ہو۔ اگر وہ بالغ اور عقل مند ہو، تو اپنی مرضی سے بھی نکاح کر سکتی ہے۔ 

عقد نکاح

یہ ایک رسمی معاہدہ ہے۔ جو مرد اور عورت کے درمیان، دو گواہوں کی موجودگی میں کیا جاتا ہے۔  

حق مہر کا تعین

مہر ایک مالی ہدیہ ہے۔ جو شوہر اپنی بیوی کو شادی کے وقت دیتا ہے۔ یہ اسلام میں عورت کے حقوق کی ضمانت ہے۔ 

گواہوں کی موجودگی

نکاح کے لیے کم از کم دو بالغ اور عادل مسلمان مرد گواہ ضروری ہیں۔ یاد رہے۔ اگر کسی نے  گواہوں  کی موجودگی کے بغیر  کسی سے ایجاب و قبول کر لیا۔ یا صرف ایک مرد کے سامنے نکاح کیا۔ یا دو عورتوں کی موجودگی میں نکاح کیا۔ تو اس سے نکاح منعقد نہیں ہوتا۔ 

رجسٹریشن

پاکستان میں نکاح کی قانونی حیثیت کو تسلیم کرنے کے لیے نکاح نامہ سرکاری دفتر میں رجسٹر کرنا لازمی ہے۔ 

یہ تمام مراحل نہ صرف اسلامی تعلیمات کے مطابق ہیں بلکہ پاکستانی قوانین کے تحت بھی نکاح کو مضبوط اور قابلِ قبول بناتے ہیں۔ 

نکاح کے معاشرتی فوائد

معاشرتی زندگی میں نکاح کے فوائد بہت زیادہ ہیں۔ یہ بچوں کی پرورش کے لیے محفوظ ماحول فراہم کرتا ہے۔ والدین اور خاندانوں کے درمیان تعلق مضبوط کرتا ہے۔ اور معاشرت میں اخلاقی اقدار کو فروغ دیتا ہے۔ نکاح کی فضیلت کا یہ پہلو خاص طور پر نوجوان نسل کے لیے اہم ہے کیونکہ اس سے وہ ذمہ دار شہری بننے کی تربیت حاصل کرتے ہیں، جو شادی کا اصل مقصد بھی ہے۔

پاکستان میں ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ شادی شدہ افراد کی معاشرتی ذمہ داریاں اور اخلاقیات، غیر شادی شدہ افراد کے مقابلے میں زیادہ مستحکم ہیں۔ اس سے یہ بات بھی واضح ہوتی ہے کہ نکاح نہ صرف ذاتی بلکہ معاشرتی ترقی کا بھی ذریعہ ہے۔ مزید یہ کہ نکاح کی فضیلت صرف ذاتی زندگی میں سکون اور ذمہ داری کے لیے نہیں۔ بلکہ معاشرتی ترقی اور استحکام کا بھی ایک اہم ذریعہ ہے۔

اختتام

نکاح کی فضیلت صرف دینی نہیں بلکہ معاشرتی، اخلاقی اور قانونی نقطہ نظر سے بھی بے پناہ ہے۔ یہ انسان کو سکون، محبت اور حفاظت فراہم کرتا ہے۔ اور معاشرتی استحکام کے لیے لازمی ہے۔ پاکستانی معاشرہ اس مقدس رشتے کی اہمیت کو سمجھتا ہے۔ اور ہر سال لاکھوں جوڑے اس خوشی اور برکت میں شریک ہوتے ہیں۔

آخری بات یہ کہ ہر مسلمان کو چاہیے کہ وہ اپنے لیے اور اپنے خاندان کے لیے نکاح کو نہ صرف ایک رسم بلکہ ایک حقیقی ذمہ داری اور برکت کے طور پر اپنائے۔ تاکہ زندگی میں سکون، محبت اور اللہ کی رضا حاصل ہو سکے۔

کیا والدین کی اجازت اور رضامندی کے بغیر نکاح ہو جاتا ہے؟

اسلامی نقطہ نظر سے، بالغ اور عقلمند لڑکی کے لیے ولی کی اجازت ضروری نہیں۔ لیکن رضامندی لازمی ہے۔ کم عمر یا نابالغ لڑکی کے لیے ولی کی اجازت شرط ہے۔ اگر شرعی طریقے سے گواہوں کی موجودگی میں ایجاب و قبول ہوا ہے۔ تو نکاح درست اور قائم ہے۔ البتہ بہتر ہے کہ والدین کو منانے کی کوشش کی جائے۔ اور ایسے رویے سے گریز کیا جائے۔ جو انہیں تکلیف پہنچائے۔

کیا گواہوں کے بغیر بھی نکاح ہو سکتا ہے؟

جی نہیں۔ نکاح کے لیے مجلس نکاح میں دو شرعی گواہوں کاموجود ہونا شرط ہے۔ اس کے بغیر نکاح نہیں ہوتا۔

نکاح کےلئے کتنی عورتوں کی گواہی قبول ہوتی ہے؟

نکاح کے لیے صرف عورتوں کی گواہی تنہا کافی نہیں ہے۔ شرعی طور پر نکاح کے لیے یا تو دو مرد گواہ ہوں یا ایک مرد اور دو عورتیں۔ اس ترکیب کے ساتھ نکاح شرعاً درست اور معتبر ہوتا ہے۔

نکاح کی شرائط کیا ہیں؟

فریقین کی رضا مندی نکاح کی سب سے پہلی اور اہم شرط ہے۔ یعنی مرد اور عورت دونوں اپنی مرضی سے شادی کریں۔ اس کے علاوہ نکاح کے لیے ولی کی اجازت، مہر کا تعین اور گواہوں کی موجودگی ضروری ہے۔ نیز دونوں فریق بالغ اور عقلمند ہونے چاہئیں تاکہ نکاح شرعی اور قانونی طور پر درست ہو۔

نکاح کے اہم فرائض اور واجبات کون سے ہیں؟

اسلام میں نکاح کے اہم فرائض اور واجبات میں شوہر کی جانب سے بیوی کے لیے مالی معاونت فراہم کرنا، مہر دینا اور اس کے حقوق کا احترام شامل ہے۔ بیوی کی جانب سے شوہر کے حقوق کی پاسداری اور خاندان کے معاملات میں تعاون کرنا بھی نکاح کے واجبات میں شمار ہوتا ہے۔ یہ فرائض دونوں فریق کے درمیان محبت، سکون اور ذمہ داری کے توازن کو قائم رکھتے ہیں۔

نکاح کا خطبہ کیا ہوتا ہے اور اسے کس طرح پڑھا جاتا ہے؟

نکاح کا خطبہ ایک مختصر دعا یا تقریر ہے۔ جو نکاح کے آغاز میں پڑھی جاتی ہے۔ تاکہ اللہ کی رضا حاصل ہو۔ اور شادی کے مقصد کو واضح کیا جا سکے۔ یہ عام طور پر امام یا نکاح کرنے والے شخص کی طرف سے پڑھی جاتی ہے۔ اور اس میں اللہ سے برکت، محبت اور سکون کی دعا شامل ہوتی ہے۔

Simple Rishta

We are available from : 10:00 AM to 10:00 PM (Monday to Friday)

I will be back soon

Hey there 👋
How can we help you?
Messenger