دوسری شادی کے بارے میں مختلف مذاہب اور ممالک میں الگ الگ تصورات پائے جاتے ہیں۔ مسلمانوں میں چار شادیوں کی اجازت ہے۔ ہندومت میں پہلی بیوی کے ہوتے ہوئے دوسری شادی کی اجازت نہیں۔ یہودیت میں تعداد ازدواج کی کوئی حد مقرر نہیں تھی۔ ایک مرد جتنی چاہے شادیاں کر سکتا تھا۔ عرب ممالک میں بھی ایک سے زائد شادیاں عام ہیں۔  اگرچہ اسلام میں دوسری شادی کی ممانعت نہیں۔ لیکن ہمارے ہاں جہاں کہیں ضرورت رشتہ دوسری شادی کی بات آ جائے وہاں ہر شخص کی الگ رائے سامنے آ جاتی ہے۔  

ضرورت رشتہ برائے دوسری شادی 

ہمارے معاشرے میں یہ عام ہو چکا ہے کہ ہم کسی معاملے یا مسئلے کی گہرائی میں جائے بغیر، ان کے بارے میں کوئی علم یا معلومات حاصل کئے بغیر رائے قائم کر لیتے ہیں۔ اگرچہ اسلام میں دوسری شادی کی ممانعت نہیں۔ لیکن ہمارے ہاں جب کسی مرد یا عورت کی دوسری شادی کی بات ہو تو لوگ اعتراضات شروع کر دیتےہیں۔ ان کے نجی معاملات پر سرعام بحث شروع کر دیتے ہیں۔  

شعیب ملک اور ثنا جاوید کی بات ہو یا اقبال حسین سے بشری انصاری کی شادی۔ جویریہ عباسی شادی کے بندھن میں بندھیں یا ماہرہ خان کو شریک حیات ملے۔ ہماری عوام نے ان پر تبصرے ضرور کرنے ہیں۔ حالانکہ دوسری شادی کا خواب کوئی گناہ نہیں۔ بلکہ ایک احسن اقدام ہے۔ ہم یہ جانے بغیر کہ کسی کی زندگی کن مسائل کا شکار ہے۔ کسی شوہر یا بیوی میں علیحدگی یا طلاق کیوں ہوئی۔ کوئی بچے اپنے والدین سے الگ کیوں ہوئے۔ ان سب سے قطع نظر، ہمیں صرف چہ مگوئیوں کے لئے ایک نئی خبر چاہئِے۔  

دوسری شادی کا حکم 

اسلام سے پہلےلوگ کثرت سے شادیاں کیا کرتے تھے۔ ان کی کوئی تعداد مقرر نہ تھی۔ اسلام نے شادی کی حد متعین کی۔ لیکن ایک سے زائد شادیوں کی صورت میں عدل و انصاف کی شرط بھی رکھی۔  

دوسری شادی کی شرائط 

لوگ دوسری شادی کو نہایت آسان سمجھتے ہیں۔ حالانکہ یہ پہلی شادی سے زیادہ مشکل اور بڑی ذمہ داری ہے۔ دو بیویوں میں انصاف کرنا، ان کا نان نفقہ پورا رکھنا۔ ان کے حقوق پورے کرنا آسان عمل نہیں۔ شریعت میں دوسری شادی کی چند شرائط ہیں۔ 

پہلی شرط  

دونوں بیویوں میں عدل قائم کرسکے ۔اس کی دلیل اللہ کا یہ فرمان ہے  

  فَإِنْ خِفْتُمْ أَلَّا تَعْدِلُوا فَوَاحِدَة ً (النساء ۳) 

 یعنی اگر تمہیں عدل نہ کرسکنے کا خوف ہو تو ایک ہی کافی ہے۔ 

دوسری شرط 

 دونوں بیوی کو کھلانے کی طاقت ہو،اللہ کا فرمان ہے۔ 

   وَلْيَسْتَعْفِفِ الَّذِينَ لَا يَجِدُونَ نِكَاحًا حَتَّى يُغْنِيَهُمُ اللَّهُ مِنْ فَضْلِهِ ۔۔ (النور ۳۳) 

اوران لوگوں کو پاکدامن رہنا چاہیے جواپنا نکاح کرنے کی طاقت نہیں رکھتے۔ حتی کہ اللہ تعالی انہیں اپنے فضل سے مالدار کردے۔ 

  تیسری شرط 

  مرد میں ایک سے زائد عورت کے ساتھ انصاف کرنے کے لئے قوت مردانگی موجود ہو۔ نبی ﷺ کا فرمان ہے 

   من استطاع منكم الباءةَ فليتزوجْ  (صحیح مسلم) 

 یعنی تم میں سے جو شادی کرنے کی استطاعت رکھتا ہو وہی شادی کر ے۔ 

دوسری شادی کی حکمت  

شریعت کا کوئی بھی حکم مصلحت کے بغیر نہیں۔ خواہ انسان کی محدود عقل اس کا ادراک کرے یا نہیں۔ دنیا میں مردوں کی زیادہ تعداد تقاضا کرتی ہے کہ انہیں ایک سے زائد بیویاں میسر آئیں۔ مردوں میں قدرتی طور پر شہوت زیادہ ہوتی ہے۔ اس کے لئے بھی جائز راستہ دوسری شادی ہی ہے۔ 

خواتین  کے مخصوص ایام میں  مرد کو بیوی سے دور رہنے کا حکم ہے۔ نفسانی خواہشات کے تابع یا کثرت جماع والا شخص اس صورت میں  دوسری شادی کی خواہش کرتا ہے۔ اور یہ خواہش اور ضرورت پوری نہ ہونے کی صورت میں زنا کا راستہ اختیار کرے گا۔ پہلی بیوی سے اولاد نہ ہونے کی صورت میں بھی دوسری شادی ہی حل سمجھا جاتا ہے۔  

دوسری شادی کے ذرائع 

جب کبھی ضرورت رشتہ دوسری شادی کی بات ہو تو پہلی ترجیح اپنے قریبی رشتے داروں یا عزیز ہوتے ہیں۔ جاننے والوں میں ہی رشتے کی تلاش کی جاتی ہے۔ لیکن کچھ لوگ خاندان سے باہر شادی کو ترجیح دیتے ہیں۔ ایسے میں رشتہ گروپس یا میٹریمونئیل ویب سائٹس کارآمد ہیں۔ جہاں آپ نہ صرف دوسرے شہر بلکہ ممالک کے رشتے بھی باآسانی حاصل کر سکتے ہیں۔ ضرورت صرف ان ویب سائٹس کے درست استعمال کی ہے۔  

سمپل رشتہ بھی ایک ایسی ہی میٹریمونئیل ویب سائٹ ہے جہاں ضرورت رشتہ دوسری شادی یا پہلی شادی کے لئے لوگ رجسٹر کرتے ہیں۔ اور گھر بیٹھے مختلف شہروں اور ممالک کے رشتے دیکھ سکتے ہیں۔ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا عام ہونے کی وجہ سے ہمیں فیس بک، انسٹا گرام اور دوسرے سوش چینلز پر ضرورت رشتہ دوسری شادی، فری شادی کے بے شمار گروپس اور اشتہارات نظر آتے ہیں۔  

عوام الناس ایسے گروپس میں اپنی تمام تر معلومات فراہم کرنے کو تیار ہوے ہیں۔ جہاں سے آپ کی پروفائل اور رابطہ نمبر گردش کرتا ہوا پتا نہیں کتنے لوگوں کے پاس محفوظ ہو جاتا ہے۔ جبکہ میٹریمونئیل وب سائٹس جہاں ایک امیدوار کی تمام تر معلومات محفوظ ہوتی ہیں۔ اور امیدوار کی مرضی کے بغیر ان تک کسی کو رسائی نہیں ملتی۔ ان پلیٹ فارمز کے استعمال سے لوگ ہچکچاتے ہیں۔ 

 افسوس کا مقام یہ ہے کہ ہمارے ہاں موبائل فون اور انٹرنیٹ تو عام ہے۔ لیکن اس کے درست استعامل سے لوگ نا واقف ہیں۔ اکثریت کا یہی خیال ہوتا ہے کہ موبائل فون صرف دور دراز کے عزیز رشتے داروں سے بات چیت کے لئے ہے۔ یا پھر ٹک ٹاک، یو ٹیوب یا انسٹاگرام پر ریلز بنا کر اپلوڈ کرنے کے لئے۔  

وہ سب لوگ جو ان بیرونی سوشل میڈیا ویب سائٹس پر اپنی زندگی کے ہر چھوٹے سے بڑے لمحے کی ویڈیوز یا پوسٹ شیئر کر رہے ہوتے ہیں۔ انہیں جب میٹریمونئیل ویب سائٹ پر بنیاد معلومات شیئر کر کے پروفائل بنانے کو کہا جائے تو انہیں پرائیوسی کے خدشات لاحق ہو جاتے ہیں۔ 

مغربی ممالک میں رائج ڈیٹنگ ایپس کی وجہ سے لوگ میٹریمونئیل ایپس کو بھی اسی کا ایک حصہ سمجھتے ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ رشتہ ایپس نے بہت سے والدین کی پریشانی دور کر دی ہے۔ ٹیکنالوجی سے واقفیت رکھنے والے اور اس کی اہمیت سمجھنے والے والدین اپنے بچوں کی رجسٹریشن رشتہ ایپس پر کر کے آن لائن رشتے دیکھ رہے ہیں۔  

وہ سب والدین یا امیدوار جو ضرورت رشتہ دوسری شادی، فری شادی  یا مفت رشتے کی تلاش میں ہیں۔ انہیں سمپل رشتہ میٹریمونئیل ویب سائٹ سے استفادہ ضرور کرنا چاہئیے۔

Simple Rishta

Simple Rishta

We are available from : 10:00 AM to 10:00 PM (Monday to Friday)

I will be back soon

Simple Rishta
Hey there 👋
How can we help you?
Messenger